میں نے سنا ہے کہ اگر کوئی شخص ’طلاق، طلاق، طلاق‘ کہے تو یہ ایک طلاق ہو گی، کیا اسلام میں طلاق کا یہی درست طریقہ ہے ؟؟
میں اپنے شوہر سے پچھلے تین مہینوں سے علیحدہ ہوں اور میرا اِن سے کوئی تعلق نہیں ہے،1۔ کیا طلاق واقع ہوگئی یا مجھے ان سے طلاق لینی ہو گی؟؟
بہارِ شریعت “باب النکاح”میں لکھا ہے کہ اگر لڑکا اور لڑکی دونوں بالغ ہوں تو گواہوں کی ضرورت نہیں ہے، کیا یہ درست ہے ؟؟
اگر نکاح اس نیت سے کیا جائے کہ میں ایک مہینہ بعد طلاق دے دوں گا اور لڑکی کو بھی اس بات کا علم ہو،کیا یہ نکاح درست ہوگا؟؟
میرا نکاح 6سال قبل ہوا ہے، نکاح کسی تبلیغی نے پڑھایا تھا۔ کیا مجھے تجدیدِ نکاح کروانا ہوگا کسی سنّی عالمِ دین سے۔ براہِ کرم مشورہ دیجیے؟؟