میں نے ایک جگہ پڑھا ہے کہ حضور ﷺ کے بارے میں کوئی بھی بات بلا تحقیق نہیں کہنی چاہیے۔ جب کہ کچھ باتیں ایسی ہوتی ہیں جن کی تحقیق نہیں ہوتی لیکن ہم بچپن میں والدین، وغیرہ سے سنتے آتے ہیں، تو کیا ہمیں ایسی باتوں کا ذکر نہیں کرنا چاہیے اور اگر ایسی باتیں کی ہوں تو کیا ان کے لئے توبہ کرنی ہو گی؟؟
1۔ ایک شخص ناک میں قطرے ڈالے بغیر نہیں رہ سکتا کیا اس کے لئے جائز وہ گا کہ وہ روزے کی حالت میں قطرے اس طرح ڈالے کہ وہ حلق میں نہ جائیں؟؟
کیا اس طرح کی کوئی حدیث ہے کہ ’والدین یا کسی بھی عزیز کی روح کسی مخصوص دن گھر پر آتی ہے‘ اگر ’ہاں‘ تو یہ حدیث کس کتاب سے مل سکتی ہے ؟؟